صحت مندرہنے کے لیے صحت بخش غذا کھانا ہی ضروری نہیں بلکہ بیٹھنے اٹھنے کا صحیح طریقہ بھی اپنانا ہوگا۔ایک اللہ والے فرماتے ہیں کہ ’’پچاس سال کی عمر سے پہلےکبھی بھی سہارا لیکر نہ اٹھو اور پچاس سال کے بعد کبھی بھی بغیر سہارا کے نہ اٹھو‘‘
ایسا طریقہ جس میں آپ جسم کو متوازن اور بہتر رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ چاہے وہ بیٹھنے کے دوران ہو یا پھر کھڑے ہونے کی دوران، یہی نہیں بلکہ لیٹتے ہوئے بھی آپ کے جسم کا توازن میں رہناانتہائی ضروری ہے۔ اٹھنے بیٹھنے کا صحیح طریقہ اپنانے کے لیے آپ کو اپنی تربیت کرنا پڑتی ہے۔ تاکہ آپ اپنے جسم کو لمحہ بہ لمحہ بہتر طریقے سے حرکت میں لائیں۔ ایسا نہ ہو کہ روز مرہ معمولات کے دوران جسم کے کسی حصے پر زیادہ زور پڑ رہا ہو اور کسی حصے پر بہت ہی کم دبائو پڑے۔ بعض افراد اس قسم کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ ان کی گردن اکڑ گئی یا کندھے میں شدید تکلیف ہوگئی ہے یا پھر گھٹنے، ران پر زور پڑ گیا جو درد کا سبب بن گیا۔ ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف، گردن اور سر میں درد بھی آج کل عام ہے۔ درد کی یہ سب علامات اس لئے سامنے آتی ہیں کیونکہ مریض غیر متوازن طریقے سے اٹھتے بیٹھتے اور کھڑے ہوتے ہیں۔ اسی لئے تو بچپن سے نانیاں، دادیاں بچوں کو ڈراتی دھمکاتی ہیں کہ سیدھے ہوکر بیٹھو ورنہ کُبھ نکل آئے گا۔ ابتداء سے کندھے کو پیچھے کی جانب کھینچ کر بیٹھنے کی عادت ڈالی جائے تو بہت سے مسائل سے بچا جاسکتا ہے۔ اٹھنے بیٹھنے کے غلط طریقوں پر روک ٹوک نہ کی جائے تویہ بری عادت پختہ ہو جاتی ہے۔ دراصل ہم خود کو سکون پہنچانا چاہتے ہیں، آرام طلبی کا شکار ہیں۔ اپنے جسم کوکم سے کم محنت کرنے کا عادی بنانے لگتے ہیں۔ یہی وہ وجوہات ہیں جن کے باعث ہم اپنے آپ کومشکل میں ڈال لیتے ہیں۔
گول تکیے پر سونے کی کوشش کیجئے!
گول تکیے پر سونے کی کوشش کریں۔ ہم ایسا کیوں کہہ رہے ہیں؟ سوتے ہوئے غور کیجئے تو آپ کو ہماری بات سمجھ میں آجائے گی۔ عام تکیے پر سونے سے سر کے اوپر والے حصے کا وزن گردن میں منتقل ہو جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ صبح اٹھنے کے بعد گردن میںسخت تکلیف ہو رہی ہوتی ہے اور عجیب دردناک کیفیت سے دو چار ہونا پڑتا ہے۔ آپ کا صحت مندانہ اندازِ نشست و برخاست نہ صرف آپ کی شخصیت کو
پھرتیلا بناتا ہے بلکہ آپ درد کے علاوہ کئی دوسری تکالیف
سے بھی بچے رہتے ہیں۔ یہ عادت آپ کے معیار زندگی میں بھی مثبت تبدیلیاں لاتی ہیں۔ ذرا سی کوشش سے آپ اپنے جسم کی حرکات و سکنات کو توازن کے ساتھ بہتر بناسکتے ہیں۔ درست طریقے سے ہاتھ پائوں کوموڑنا نہ صرف توانائی بچانے میں اہم کردار ادا کرے گا بلکہ آپ کو بہت سی دوسری مشکلات سے بھی بچائے گا۔اکثر افراد سستی کے عالم میں بیٹھے رہنے کے عادی بن جاتے ہیں۔ ان میں سے بعض ایسے بھی ہیں کہ وہ جب اٹھتے ہیں تو ان کے جسم میں درد کے باعث ٹیسیں اٹھ رہی ہوتی ہیں۔ وہ اپنے جسم کے جوڑوں میں درد محسوس کرتے ہیں۔آپ نے دیکھا ہوگا کہ کچھ افراد کشن پرٹیک لگا کہ بیٹھتے ہیں تاکہ وہ اپنی ریڑھ کی ہڈی کو تکلیف سے بچاسکیں۔ گاڑی چلانے کے دوران ایک چیز کا خیال رکھئے۔ سیٹ بیلٹ لگا لیجئے۔ یہ آپ کے جسم کو سیدھا اور درست انداز میں رکھے گا۔ اٹھتے بیٹھتے ہماری ایک تجویز پر عمل کیجئے۔ کندھا اور پیٹھ سیدھے رہیں۔ہپ سیٹ کے ساتھ لگا رہے ہوں۔ اس طرح آپ کے جوڑ بھی صحیح حالت میں رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ پیٹھ کو صحیح حالت میں رکھنے کے لیے lumbar roll استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ یہ آپ کے پیٹ اور کندھوں کو درست سمت میں برقرار رکھنے کے ساتھ Spinal curve کو بھی صحیح حالت میں رکھتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں